ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / ملائم کی غیر موجودگی میں اکھلیش نے انتخابی منشور جاری کیا، وعدوں کی لگائی جھڑی

ملائم کی غیر موجودگی میں اکھلیش نے انتخابی منشور جاری کیا، وعدوں کی لگائی جھڑی

Sun, 22 Jan 2017 22:29:42  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 22/جنوری (ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اکھلیش یادو نے اپنے والد اور پارٹی سرپرست ملائم سنگھ یادو کی غیر موجودگی میں اتر پردیش انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا۔اکھلیش نے انتخابات میں عوام کو لبھانے والا منشور جاری کیا۔ انتخابی منشور کے پروگرام میں ملائم سنگھ یادو کی عدم موجودگی سے اب کئی سوال کھڑے ہو گئے ہیں۔اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ انہیں اپنے والد کاآشیرواد حاصل ہے،لیکن اب ملائم کی غیر موجودگی سے ملائم کے اکھلیش کو دیئے سیاسی آشیرواد پر سوال کھڑے ہو گئے ہیں .۔غورطلب ہے کہ منشور کا  پروگرام شروع ہونے سے پہلے ملائم سنگھ کے آنے کا انتظار کیا گیا، ملائم سنگھ یادو کے انتظار کی وجہ سے پروگرام کے آغاز میں تھوڑی تاخیر بھی ہو گئی۔پروگرام شروع ہونے سے پہلے اعظم خان کو ملائم سنگھ کے گھر ان کو لانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔تقریبا  آدھے گھنٹے کے انتظار کے بعد بھی جب ملائم نہیں پہنچے،تو اکھلیش نے منشور جاری کردیا۔اکھلیش نے اپنے انتخابی منشور میں  قلت تغذیہ کے شکار بچوں کو ہر ماہ ایک لیٹر گھی اور ایک کلو دودھ پاوڈر دینے کا اعلان کیا ہے۔منشور میں کہا گیا ہے کہ 25اضلاع کو فارلین سڑک سے ضلع ہیڈکوارٹر سے جوڑا جائے گا۔ ساتھ ہی منشور میں 108کی طرز پر غریب کسانوں کے بیمار جانوروں کے لیے ایمبولینس، خواتین کو بس کرایہ میں 50فیصد رعایت دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔منشور میں کہا گیا ہے  آئندہ حکومت قائم ہونے پر میٹرو سے بجٹ پیش کرنے کا موقع ملے گا۔ ساتھ ہی لکھنو کے ساتھ آگرہ، کانپور، وارانسی، میرٹھ میں بھی میٹرو لانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔غریب خواتین کو جلد کھانا بنانے کے لیے پریشر کوکر دینے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔ اکھلیش نے اپنے انتخابی منشور میں سماجوادی کسان فنڈ جس سے کسانوں کے مسائل کی تشخیص کا وعدہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پنشن اب سیدھے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کے کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ چالیس لاکھ لوگوں نے سماج وادی اسمارٹ فون کے لیے رجسٹریشن کرایا ہے،اگر صرف ان لوگوں نے ہی ووٹ دیا تو 300سیٹیں ملنی طے ہے۔
اس موقع پر اکھلیش نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا کی بات کرنے والوں کو بتانا چاہیے کہ ڈیجیٹل انڈیا کے لیے کیا کیا۔اکھلیش نے کہا کہ اگر فون سے بینکنگ ہو سکتی ہے ہو تو سماجوادی لیپ ٹاپ سے بینکنگ کیوں نہیں ہو سکتی۔ منشور میں غریبوں کے لیے بلا معاوضہ گیہوں اور چاول کی تقسیم کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔اس موقع پر بی جے پی پر حملہ بولتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کئی بار یوپی کو برباد کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ’اچھے دن‘ کی تعریف کیا ہے؟ عوام کو نہیں تو کم سے کم ہمیں ہی بتا دو۔منشور میں کہاگیا ہے کہ دوبارہ سماج وادی پارٹی کی حکومت قائم ہوگی تو  اسٹارٹ اپ مہم کو نافذ کیا جائے گا، نیز سرکاروسینئر سٹیزن کے لیے اولڈ ایج ہوم بنائے جائیں گے۔منشور کے مطابق، ایس پی حکومت قائم ہونے پر ٹریفک کے مستقل حل کے لیے اقدامات کئے جائیں گے، ائیرپورٹ پر ایئر ایمبولینس کا انتظام کیا جائے گا، چوکیدارو اور پی آرڈی جوانوں کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا۔اکھلیش نے کہا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے  بہت سارا کام کیا ہے، آگے بھی بہت ساراکام کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ شاید ہی کسی حکومت نے بچوں کے لیے اتنا کام کیا ہو جتنا سماج وادی حکومت نے کیا ہے۔ایک کروڑ لوگوں کو ہر ماہ ایک ہزار روپے پنشن دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو ہمیں ووٹ نہیں دینا چاہتے ہیں وہ اگر ہماری بنائی ہوئی سڑکوں پر چل لیں گے تو خود سائیکل کا بٹن دبائیں گے۔منشور کے پیش کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے وزیر اعظم مودی اور مایاوتی پر جم کر نشانہ سادھا۔اکھلیش نے کہاکہ جیسے جیسے دن دیکھنے تھے دیکھ لئے، بہت کم دنوں میں دیکھ لئے۔اچھے دن والوں سی ایم بھی ان کا انتظار کر رہا ہے۔عوام کو نہیں بتاتے کم از کم ہمیں تو بتا دو کہ اچھے دن کب آئیں گے۔اکھلیش نے کہاکہ مرکزی حکومت نے ہمیشہ یوپی کو برباد کرنے کی کوشش کی ہے،اب انتخابات آنے والے ہیں،ہو سکتا ہے اس میں یوپی کے لیے کچھ بڑے اعلانات کر دئے جائیں۔مایاوتی پر نشانہ سادھتے ہوئے اکھلیش نے کہاکہ پتھر والی حکومت آج کل ٹی وی پربہت زیادہ نظرآرہی ہے، سوچو ٹی وی پتھر سے ٹکرائے گی تو کیا ہوگا۔وہ پتھر جو لکھنؤ- نوئیڈا میں لگے ہیں،یہ یاد دلاتے ہیں کہ اگر دوبارہ حکومت بن گئی تو اس سے بڑے ہاتھی لگا دیئے جائیں گے۔
 


Share: